السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک بیوی کے کیا حقوق ہیں اور اس کے ذمے فرائض کیا ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بیوی کے لازمی واجب حقوق کچھ تو ایسے ہیں کن کی شریعت میں کوئی خاص تعیین نہیں ہے، بلکہ ان کا تعلق عرف اور معاشرت سے ہے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَعاشِروهُنَّ بِالمَعروفِ ... ﴿١٩﴾... سورةالنساء
’’ان عورتوں کے ساتھ معروف (اور بھلے طریقے) کے ساتھ زندگی گزارو۔‘‘
اور فرمایا:
﴿وَعاشِروهُنَّ بِالمَعروفِ ... ﴿١٩﴾... سورةالنساء
’’اور ان عورتوں کے استحقاقات بھی اس کی مثل ہیں جو معروف اندازمیں ان کے واجبات اور فرائض ہیں۔‘‘
جو حقوق عرف معاشرہ میں رائج اور معلوم ہوں وہ واجب ہیں، اور جو رائج اور معروف نہ ہوں وہ واجب نہیں ہیں، سوائے اس کے کہ شریعت کی مخالفت ہوتی ہو۔ اصل اعتبار شریعت کا ہے۔ مثلا اگر کسی معاشرے میں عرف یہ ہو کہ مرد اپنے گھر والوں کو نماز یا حسن خلق وغیرہ کی تلقین نہیں کرتا یا نہیں کر سکتا تو یہ عرف باطل ہے۔ اور اگر کوئی ایسی بات ہو جو شریعت کے خلاف نہ ہو (اور کوئی اس کی پابندی نہ کرے) تو سابقہ آیات میں اس کی اللہ تعالیٰ نے تردید فرمائی ہے۔
اور گھروں میں ذمہ دار حضرات پر واجب ہے کہ اپنے زیر کفالت عورتوں اور بچوں وغیرہ کے معاملے میں اللہ کا تقویٰ اختیار کریں، ان کے معاملے میں بے پروائی سے پرہیز کریں۔ یہ قطعا غلط ہے کہ گھر کا بڑا اپنے بچے اور بچیوں کے متعلق پوچھے ہی نہیں کہ وہ حاضر ہیں یا نہیں یا کہاں گئے ہیں۔ مہینوں مہینے گزر جائیں اور وہ اپنی بیوی یا بچوں کے ساتھ بیٹھتے ہی نہیں، ان کی خبر گیری نہ کرے، یہ بہت بڑی غلطی ہے۔ ہم اپنے بھائیوں کو خیر خواہانہ نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اپنے گھر والوں کی دل جوئی، خبر گیری اور اصلاح میں کسی طرح سے غفلت کا شکار نہ ہوں۔ چاہئے کہ دن اور رات کا کھانا سب مل کر اکٹھے کھائیں، اپنی لڑکیوں اور بیٹیوں کو اجنبی غیر محرم مردوں کے ساتھ اکٹھے نہ ہونے دیں۔ لوگوں میں اس قسم کا عرف جو بنتا جا رہا ہے یہ بہت غلط اور شریعت کے خلاف ہے کہ کھانے پر محرم اور غیر محرم عورتیں مرد سب ہی اکٹھے ہوتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب