سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(649) عورت کو بغیر کسی وجہ سے گھر سے نکالنا

  • 18256
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 482

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کو اس کے شوہر نے بغیر کسی خاص وجہ کے اپنے والد کے گھر سے نکال دیا، پھر والد نے اسے واپس لانے کی بہتیری کوشش کی مگر عورت نے جانے اور اس کے باپ نے بھیجنے سے انکار کر دیا، اب وہ نان و نفقہ کا مطالبہ کرتی ہے تو کیا اس مدت میں خرچہ دیے جانے کا حق رکھتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس عورت کے پاس اپنے شوہر کے گھر سے نکلنے کا کوئی معقول شرعی عذر نہ ہو تو کسی خرچے کی مستحق نہیں ہے۔ اگر اس کے پاس کوئی عذر ہو جس کی بنا پر وہ دعویٰ کرتی ہو کہ اس سبب کی وجہ سے میں گھر سے نکلی تھی، تو یہ ایک متنازع معاملہ ہے، جس کا تعلق عدالت سے ہے (تو دلائل کی روشنی میں جو بات عدالت طے کرے اس کے مطابق عمل ہو گا)۔ البتہ بچوں کے خرچ اخراجات وہ شوہر کے ذمے ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 458

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ