السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کو اس کے شوہر نے بغیر کسی خاص وجہ کے اپنے والد کے گھر سے نکال دیا، پھر والد نے اسے واپس لانے کی بہتیری کوشش کی مگر عورت نے جانے اور اس کے باپ نے بھیجنے سے انکار کر دیا، اب وہ نان و نفقہ کا مطالبہ کرتی ہے تو کیا اس مدت میں خرچہ دیے جانے کا حق رکھتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر اس عورت کے پاس اپنے شوہر کے گھر سے نکلنے کا کوئی معقول شرعی عذر نہ ہو تو کسی خرچے کی مستحق نہیں ہے۔ اگر اس کے پاس کوئی عذر ہو جس کی بنا پر وہ دعویٰ کرتی ہو کہ اس سبب کی وجہ سے میں گھر سے نکلی تھی، تو یہ ایک متنازع معاملہ ہے، جس کا تعلق عدالت سے ہے (تو دلائل کی روشنی میں جو بات عدالت طے کرے اس کے مطابق عمل ہو گا)۔ البتہ بچوں کے خرچ اخراجات وہ شوہر کے ذمے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب