سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(636) "انا ليس لى ان ادخل بيتا مزوقا" کا معنی اور مفہوم

  • 18243
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 793

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان: " انا ليس لى ان ادخل بيتا مزوقا " (سنن ابن ماجہ،کتاب الاطعمۃ،باب اذارای الضیف منکر ارجع،حدیث:3360وسنن ابی داود،کتاب الاطعمۃ،باب اجابۃالدعوۃاذاحضرھا مکروہ،حدیث:3755ومسند احمد بن حنبل:221/5،حدیث:21976۔) کے کیا معنی و مفہوم ہیں؟ اور کیا "تزویق" حرمت کے معنی میں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’تزویق‘‘ کے معنی ہیں ’’مزین کرنا، زینت دینا‘‘ اور حدیث کا ترجمہ یہ ہے: ’’مجھے یہ لائق نہیں ہے کہ میں کسی زیب و زینت والے گھر میں داخل ہوں۔‘‘ اور اس میں حرمت کے معنی نہیں ہیں بلکہ تنزیہ کے معنی ہیں جو مقام نبوت و رسالت کے شایان شان ہے۔ اور اس میں شبہ نہیں کہ مسلمان جس قدر درجات کمال میں بلند ہو گا اسی قدر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش پا کی پیروی کرنے والا ہو گا اور وہی راہ چلے گا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ تھی، اور اس سے بچے گا اور دوسر رہنے والا ہو گا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناپسندیدہ اور مکروہ تھی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 450

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ