سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(368) دعائے مغفرت کے لیے جگہ کا انتخاب

  • 1824
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 867

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبر پر جا کر مغفرت کے لیے دعا کرنا یا گھر ، مسجد میں دعا کرنا بہتر ہے یعنی کس جگہ دعا کرنے سے زیادہ قبول ہوتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت اہل قبر کے لیے جہاں بھی استغفار کرے بہتر ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿أُجِيبُ دَعۡوَةَ ٱلدَّاعِ إِذَا دَعَانِۖ﴾سورة القرة 186الآية

’’میں قبول کرتا ہوں دعا مانگنے والے کی دعا کو جب مجھ سے دعا مانگے‘‘  البتہ میت اہل قبر کے لیے استغفار میں دیکھ لینا ضروری ہے کہ وہ کافر یا مشرک نہ ہو کیونکہ کفار ومشرکین کے لیے استغفار ممنوع ہے:

﴿مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَن يَسۡتَغۡفِرُواْ لِلۡمُشۡرِكِينَ﴾سورة113 الآية

’’لائق نہیں نبی کو اور مسلمانوں کو کہ بخشش چاہیں مشرکوں کی‘‘ پھر اس سلسلہ میں رخت سفر نہ باندھا جائے رسول اللہﷺ نے فرمایا :

«لاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلٰی ثَلاَثَةِ مَسَاجِدَ»(كتاب الحج-مسلم شريف-باب فضل المساجد الثلاثه,  الحدیث)

’’نہ رخت سفر باندھا جائے مگر تین مساجد کی طرف‘‘ 

پھر اس دعا واستغفار کو کسی خاص وقت وہیئت کے ساتھ مخصوص نہ کیا جائے کیونکہ رسول اللہﷺ کا فرمان ہے :

«مَنْ عَمِلَ عَمَلاً لَیْسَ عَلَیْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ»صحيح مسلم(بخارى-المجلدالاول-كتاب البيوع ص287)

’’جس نے کوئی ایسا کام کیا جو ہمارے امر (شریعت) میں موجود نہیں وہ مردود ہے‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

جنازے کے مسائل ج1ص 268

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ