سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(630) شوہر کی طرف سے ولیوں کا الگ الگ شہروں سے گواہ بننا

  • 18237
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 735

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 جب نکاح کے سب شروط مکمل ہوں، سوائے اس کے کہ ولی اور ہونے والا شوہر ایک دوسرے سے دور الگ الگ شہروں میں ہوں تو کیا ٹیلیفون پر عقد نکاح کیا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بات کے پیش نظر کہ آج کل نکاح و شادی کے معاملات میں بہت زیادہ دھوکہ بازی ہونے لگی ہے اور دیکھا گیا ہے بعض لوگ دوسروں کی گفتگو کی نقالی بڑی مہارت سے ہو بہو کرنے میں بڑے ماہر ہوتے ہیں، بلکہ بعض تو ایسے ماہر ہوتے ہیں کہ ایک پوری جماعت یعنی کئی کئی افراد کی آواز اور گفتگو اور ان کی مختلف زبانیں تک ایک ہی وقت میں ادا کر لیتے ہیں، پردے میں ہونے کی وجہ سے دوسری طرف والا یہ سمجھتا ہے کہ یہ کئی لوگ ہیں، حالانکہ وہ صرف ایک ہی ہوتا ہے جو آوازیں بدل بدل کر باتیں کر رہا ہوتا ہے۔

اور شریعت اسلامیہ میں، دیگر معاملات کے مقابلے میں عصمتوں کے تحفظ میں بہت زیادہ احتیاط ملحوظ رکھی گئی ہے، لہذا مجلس افتاء یہ رائے رکھتی ہے کہ عقد نکاح کے ایجاب و قبول میں ٹیلیفون مکالمات (جو پردے میں ہوتے ہیں) پر اعتماد نہ کیا جائے، کیونکہ شریعت اسلامیہ میں عصمتوں کے تحفظ کے معاملہ میں بہت زیادہ احتیاط کا پہلو ملحوظ رکھا گیا ہے، تاکہ کوئی ہوا پرست اور دھوکے باز اس بہانے سے کوئی غلط فائدہ نہ اٹھا سکے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 443

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ