السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس لڑکی کا کیا حکم ہے جو نکاح کے فسخ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے حالانکہ اس کی رضا مندی کے دلائل موجود ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مسئلہ میں کہ لڑکی فسخ نکاح کا مطالبہ کرتی ہے، اس وجہ سے کہ وہ اس نکاح پر راضی نہیں، اور شوہر کا اس کے ساتھ ملاپ بھی نہیں ہوا ہے، تو اس نکاح میں ایک طرح سے شبیہ موجود ہے، لڑکی اور اس کے ولی کے بیانات سے بھی واضح ہوتا ہے کہ لڑکی جو کہتی ہے اس میں کچھ صداقت بھی ہے لیکن اگر عقد کے وقت یا اس کے بعد لڑکی کی رضامندی ثابت ہو تو اسے لازمی طور پر اس شوہر کے ہاں بھیجا جائے۔ ورنہ (اگر اس کی رضا ثابت نہ ہو تو) یہ عقد فاسد سمجھا جائے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب