السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک باپ نے اپنی صغیر السن بیٹی ایک آدمی کو ہبہ کر دی۔پھر جب باپ فوت ہو گیا اور لڑکی بھی بالغ ہو گئی تو یہ اپنے باپ کے ہبہ کا انکار اور اسے رد کرتی ہے، اور اس آدمی سے جسے یہ ہبہ کی گئی تھی راضی نہیں ہے، اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر صورت حال یہی ہے جو ذکر کی گئی ہے تو یہ ہبہ کسی طرح صحیح نکاح نہیں ہے، اور محض اتنی سی بات سے یہ لڑکی اس آدمی کی بیوی نہیں سمجھی جائے گی، کیونکہ اس میں عقد نکاح کی شرطیں موجود نہیں ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب