السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک لڑکی جو پہلے نکاح سے بیوہ ہو چکی ہے، اور اب اس کا والد اس کی مرضی کے بغیر اس کی شادی کرنا چاہتا ہے۔ اس بارے میں وضاحت فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر صورت حال یہی ہو جو آپ نے ذکر کی ہے تو اس کا یہ دوسرا نکاح صحیح ہیں ہے، کیونکہ نکاح صحیح ہونے کی شرطوں میں سے ایک اہم شرط یہ بھی ہے کہ میاں بیوی راضی ہوں، اور بالخصوص بیوی بیٹی جب اس کی عمر نو سال سے زیادہ ہو تو اس کا باپ اس پر اس مسئلہ میں جبر نہیں کر سکتا ہے۔ اس میں یہی ایک قول ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب