السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت اگر راضی ہو کہ اس کی شادی اس سے بڑی عمر کے آدمی سے کر دی جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہمیں آپ کا مکتوب ملا جس میں آپ نے ذکر کیا ہے کہ آپ لوگوں کا اتفاق ہوا ہے کہ آپ ایک چھوٹی عمر کی لڑکی سے شادی کرنا چاہتے ہیں، لڑکی کی عمر اکیس سال اور آپ کی عمر باون سال ہے، اور لڑکی کی اس سے پہلے شادی ہوئی تھی اور اس نے ایک بچے کو بھی جنم دیا ہے۔ اس شادی پر وہ لڑکی اور اس کے گھر والے سبھی راضی ہیں جبکہ کچھ لوگوں کو آپ کی عمروں کے فرق کی وجہ سے اعتراض ہے۔
سو اگر لڑکی سمجھدار اور عقل مند ہے اور اس شادی پر رضا مندی ہے اور اس کے اولیاء بھی راضی ہیں اور آپ اس کے کفو بھی ہیں تو شرعا اس شادی میں قطعا کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ جو اعتراض کرتے ہیں غلطی پر ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب