السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی عورت کے لیے جائز ہے کہ حالت احرام میں برقع پہنے؟ میری اہلیہ حج کے دوران میں برقع پہنے رہی۔ واپس آئی تو کچھ لوگوں نے کہا کہ تیرا حج مقبول نہیں ہے، اس لیے کہ تو برقع پہنے رہی ہے۔ اور کیا حالت احرام میں عورت خوشبو لگا سکتی ہے؟ اور کیا اس کے لیے جائز ہے کہ حج میں مانع حیض گولیاں کھا سکے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(1) عورت کے لیے احرام کی حالت میں برقع پہننا جائز نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورت نقاب نہ پہنے اور نہ دستانے۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب جزاءالصید،باب ما ینھی من الطیب للمحرم،حدیث:1737وسنن النسائی،کتاب مناسک الحج،باب النھی عن ان تنتقب المراۃالحرام،حدیث:2674وسنن ابی داود،کتاب المناسک،باب مایلبس المحرم،حدیث:1825،1826،1827۔) اور جو لا علمی کی وجہ سے احرام میں برقع پہنے رہی ہے، اس پر کچھ نہیں ہے اور اس کا حج صحیح ہے۔
(2) احرام باندھ لینے کے بعد خوشبو لگانا جائز نہیں ہے خواہ مرد لگائے یا عورت۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا: ’’ایسا کوئی کپڑا نہ پہنو جسے زعفران یا ورس لگا ہو۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الحج،باب ما یلبس مالحرم من الثیاب،حدیث:1542وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب ما یباح للمحرم بحج او عمرۃلبسہ،حدیث:2791۔) اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے احرام کے وقت، احرام باندھنے سے پہلے خوشبو لگائی اور ایسے ہی ان کے حلال ہونے کے وقت، بیت اللہ کا طواف کرنے سے پہلے۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الحج،باب الطب عند الاحرام،حدیث:1539وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب استحباب الطین قبیل الاحرام،حدیث:1189۔) اور آپ نے اس آدمی کے متعلق فرمایا جو اپنے احرام میں فوت ہو گیا تھا: ’’اسے خوشبو لگانا۔‘‘(صحیح بخاری،کتاب الجنائز،باب کیف یکفن المحرم،حدیث:1267وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب ما یفعل بالمحرم اذامات،حدیث:1206۔)
(3) اور عورت کے لیے جائز ہے کہ حج کے دوران میں مانع حیض گولیاں کھا سکتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب