السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ احرام حج کے دوران میں اپنے کپڑے تبدیل کر لے؟ اور کیا احرام کا کوئی خاص لباس ہوتا ہے؟ اور عورت کے لیے احرام کے دوران میں نقاب اور دستانوں کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محرمہ عورت کے لیے جائز ہے کہ دورانِ احرام اپنا لباس کسی بھی ضرورت سے تبدیل کر سکتی ہے اور جن کپڑوں میں احرام کی نیت کی تھی انہیں بدل لینا جائز ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اس کا لباس نہیں ہے۔ یہ کوئی سے بھی کپڑے پہن سکتی ہے، صرف پابندی یہ ہے کہ نقاب نہ لے اور نہ دستانے پہنے۔ نقاب سے مراد وہ خاص کپڑا ہے جو عورتیں اپنے چہرے کے پردے کے لیے ستعمال کرتی ہیں، اور اس میں آنکھوں سے دیکھنے کے لیے سوراخ رکھے ہوتے ہیں۔ اور دستانے معروف ہیں جو ہاتھوں پر پہنے جاتے ہیں۔
اور مردوں کے احرام کے لیے خاص لباس ہے یعنی ایک نیچے باندھنے کی چادر (ازار) اور دوسری کندھوں پر ڈالنے کے لیے۔ مرد قمیص، شلوار، پگڑی، کوٹ اور موزے نہیں پہن سکتے، اور ان کے لیے بھی جائز ہے کہ اپنی چادر بدلنا چاہیں تو دوسری چادر لے سکتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب