السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت پردے کی چادر کو اپنے چہرے سے دور رکھنے کے لیے لکڑی وغیرہ کی کوئی ایسی چیز استعمال کرے جو کپڑے کو اس کے چہرے سے دور رکھے، اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کو پردے کی خاطر اپنی چادر کو چہرے سے دور رکھنے کے لیے کوئی لکڑی یا کوئی پگڑی وغیرہ رکھنے کی قطعا ضرورت نہیں ہے، اور ان چیزوں کا استعمال بدعت ہے۔ اور بعض حضرات جو یہ روایت بیان کرتے ہیں کہ ’’عورت کا احرام اس کے چہرے میں ہے۔‘‘ یا عورت کے چہرے کو کپڑا نہیں لگنا چاہئے، یہ اس صراحت کے ساتھ کسی حدیث میں نہیں آیا۔ اورمذکورہ بالا روایت بھی صحیح نہیں ہے۔ بلکہ صحیح بات یہ ہے کہ اگر عورت کے چہرے کو کپڑا مس کر بھی جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ بلکہ واجب ہے کہ جب اجنبی لوگ سامنے آئیں تو وہ اپنا چہرہ چھپائے۔ اور کپڑا لگنے کی صورت میں اس پر کوئی فدیہ وغیرہ نہیں ہے۔
عورت کو چہرہ چھپانا مطلقا منع نہیں ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ’’ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ احرام میں تھیں، قافلے ہمارے پاس سے گزرتے تھے، تو ہم میں سے ایک اپنے کپڑے کو اپنے سر سے اپنے چہرے پر لٹکا لیتی تھی، اور جب وہ گزر جاتے تو ہم اپنے چہرے کھول لیتی تھیں۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب الحج،باب فی المحرمۃتغضی وجھھا،حدیث:1833۔) اور اس میں انہوں نے کسی فدیے وغیرہ کا ذکر نہیں کیا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب