سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(546) حج میں بال کٹوانے کے علاوہ تمام اعمال پورے کرنا

  • 18153
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 689

سوال

(546) حج میں بال کٹوانے کے علاوہ تمام اعمال پورے کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے حج کیا اور حج کے تمام اعمال پورے کیے، صرف بھول سے یا جہالت سے بال نہیں کاٹ سکی، حتیٰ کہ اپنے ملک پہنچ گئی، اور وہ سب کام کرنے لگی ہے جو محرم کے لیے منع ہوتے ہیں۔ اب اس کے ذمے کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر معاملہ ایسے ہی ہے جیسے کہ ذکر کیا گیا ہے کہ اس عورت نے حج کے تمام امور سر انجام دیے ہیں، صرف بال نہیں کاٹے، بھولے سے یا جہالت سے رہ گئے ہیں، تو اب اس پر یہی ہے کہ جب اسے یاد آ گیا ہے تو تکمیل حج حجا حج کی نیت سے اپنے بال کاٹ لے، خواہ اپنے ملک پہنچ چکی ہو۔ ہم اللہ سے سب کے لیے نیکی کی توفیق اور قبول کی دعا کرتے ہیں اور اگر اس کے شوہر نے بال کاٹنے سے پہلے اس سے مباشرت کر لی ہے تو اس کے ذمے ایک خون ہے، یعنی ایک بکری کی قربانی ہے یا ایک اونٹنی یا گائے کا ساتواں حصہ ہے جو مکہ میں ذبح ہو اور یہاں کے مساکین میں تقسیم ہو۔ ہاں اگر مباشرت حرم سے نکلنے کے بعد ہوئی، اپنے ملک میں یا کہیں اور، تو جہاں چاہے ذبح کرے اور مساکین میں تقسیم کر دے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر396

محدث فتویٰ

تبصرے