السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت کے لیے ضروری ہے کہ حج کے لیے کوئی خاص رنگ کے کپڑے پہنے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کے حج کے لیے کوئی خاص لباس (یا خاص رنگ) نہیں ہے۔ اسے اپنی عادت کے کپڑے پہننے چاہئیں جو اس کے بدن کو ڈھانپ لیں اور خاص زینت نہ ہو اور نہ ہی مردوں کے ساتھ مشابہت ہو۔ احرام والی عورت کو بس یہی ہے کہ برقع، چہرے کے لیے خاص سلا ہوا نقاب اور ہاتھوں کے دستانے نہ پہنے۔ اس پر لازم ہے کہ اپنا چہرہ برقع اور نقاب کے بغیر ڈھانپے، اسی طرح ہاتھوں کو بھی دستانوں کے بغیر ڈھانپے۔ کیونکہ یہ قابل ستر ہیں، اس لیے انہیں ڈھانپنا چاہئے۔ عورت کو بحالت احرام چہرہ اور ہاتھ ڈھانپنے سے منع نہیں کیا گیا ہے، بلکہ برقع، نقاب اور دستانوں کے استعمال سے روکا گیا ہے۔ (سنن النسائی،کتاب المناسک الحج،باب النھی عن ان تنتقب المراۃالحرام،حدیث:2674وسنن ابی داود،کتاب المناسک،باب ما یلبس المحرم،حدیث:1825،1826،1827۔)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب