سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(520) نیکی اور پاکیزگی میں مشہور عورت کا غیر محرم کی معیت میں حج کرنا

  • 18127
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 648

سوال

(520) نیکی اور پاکیزگی میں مشہور عورت کا غیر محرم کی معیت میں حج کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت جو اپنی نیکی اور پاکیزگی میں مشہور ہے اور متوسط عمر کی ہے یا بڑھاپے کے قریب ہے، اس کا کوئی محرم نہیں ہے، اور شہر کے معزز لوگوں میں سے ایک جو اپنی نیکی اور بھلائی میں معروف ہے، حج کے لیے جا رہا ہے اور اس کے ساتھ اس کی عزیز رشتہ دار خواتین بھی ہیں، کیا اس عورت کو ان لوگوں کے ساتھ حج کے لیے چلے جانا جائز ہے، کیونکہ اس کا کوئی اور محرم نہیں ہے؟ جبکہ مالی طور پر یہ عورت کامل استطاعت رکھتی ہے۔ اس بارے میں وضاحت فرمائیے، ہمارا  چند ساتھیوں کا اس بارے میں اختلاف ہو گیا ہے۔ جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس عورت کو محرم کے بغیر حج کے لیے جانا جائز نہیں ہے، خواہ اس کے ساتھ دوسری عورتیں اور قابل اعتماد مرد موجود بھی ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار اپنے خطبے میں ارشاد فرمایا تھا: ’’کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔‘‘ تو صحابہ میں سے ایک شخص کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا: ’’اے اللہ کے رسول! میری بیوی حج کے لیے روانہ ہو گئی ہے، جبکہ میرا نام فلاں فلاں غزوے میں لکھا جا چکا ہے؟‘‘ تو آپ نے فرمایا: ’’جا اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کر۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الجھاد والسیر،باب من اکتتب فی جیش فخرج امراتہ حاجة۔۔۔۔،حدیث:3006وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب سفر المراۃمع محرم الی حج وغیرہ،حدیث:1341۔)

اس میں نبی علیہ السلام نے اس سے یہ بالکل نہیں پوچھا کہ وہ امن میں ہے یا نہیں، یا اس کے ساتھ قابل اعتماد عورتیں یا مرد ہیں یا نہیں۔ جبکہ حالات کا تقاضا یہی تھا (کہ وہ امن میں تھی اور اس کے رفقائے سفر بھی قابل اعتماد تھے) اور شوہر کا نام ایک غزوہ میں لکھا جا چکا تھا، اس کے باوجود آپ نے اسے حکم دیا کہ سفر جہاد چھوڑ دے اور اپنی بیوی کے ساتھ جائے۔

اور اہل علم نے لکھا ہے کہ اگر عورت کے ساتھ محرم نہ ہو تو اس پر حج فرض نہیں ہے، حتیٰ کہ اگر وہ بلا حج کیے جائے مر جائے تو اس کے ترکے میں سے حج کروانا واجب نہیں ہے، کیونکہ یہ اپنی زندگی میں غیر مستطیع اور غیر قادر تھی، اور اللہ نے حج اسی پر فرض کیا ہے جو طاقت رکھتا ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر385

محدث فتویٰ

تبصرے