السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سفر کی وہ کیا مقدار ہے جس میں ایک روزہ دار اپنا روزہ افطار کر سکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسا سفر جس میں آدمی کے لیے روزہ افطار کرنا اور نماز قصر کرنا جائز ہوتا ہے، اس کی مقدار تراسی کلومیٹر ہے۔ اور بعض علمائے کرام سفر کی کوئی حد معین نہیں کرتے۔ بلکہ ہر وہ مسافت جو عرف عام میں سفر کہلاتی ہو وہ سفر ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تین فرسخ کی مسافت کا سفر کرتے تو نماز قصر کیا کرتے تھے۔ (صحیح مسلم،کتاب صلاۃالمسافرین وقصرھا،باب قصر الصلاۃ بمنی،حدیث:691وسنن ابن داود،کتاب الصلاۃ،ابواب صلاۃ المسافر،باب متی یقصر المسافر،حدیث:1201۔مسند احمد بن حنبل:129/3،حدیث:12335۔)
علاوہ ازیں کوئی ایسا سفر جو کسی حرام مقصد کے لیے ہو اس میں نماز قصر نہیں ہو سکتی اور نہ روزہ افطار کیا جا سکتا ہے، کیونکہ معصیت و نافرمانی اور رخصت میں کوئی مناسبت نہیں ہے۔ جبکہ کچھ علماء ایسے بھی ہیں جو سفر اطاعت اور سفر معصیت میں کوئی فرق نہیں کرتے، کیونکہ دلائل عام ہیں۔ اور علم اللہ کے پاس ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب