سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(493) صوم و صال سے مراد

  • 18100
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1558

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

صوم و صال سے کیا مراد ہے، اور کیا یہ جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’صوم و صال‘‘ سے مراد یہ ہے کہ آدمی دو دن مسلسل متصل روزے رکھے اور درمیان میں کوئی افطاری وغیرہ نہ کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔ تو سحری تک وصال کر لینا جائز ہے، مشروع یا سنت نہیں ہے۔ اس کے بالمقابل آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (افطار کا وقت  ہو جانے پر) روزہ کھولنے میں جلدی کرنے کی ترغیب دی ہے اور فرمایا ہے کہ ’’لوگ جب تک افطار کرنے میں جلدی کرتے رہیں گے خیر پر رہیں گے۔‘‘ بہرحال آپ نے صرف سحری تک وصال کرنے کی رخصت دی ہے، اور جب صحابہ نے آپ علیہ السلام سے کہا کہ اے اللہ کے رسول! آپ وصال کرتے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا: ’’میں تمہاری طرح سے نہیں ہوں۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب الوصال،حدیث:1961۔1964وصحیح مسلم،کتاب الصیام،باب النھی عن الوصال،حدیث:1102،1103۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 375

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ