السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی عورت کے لیے اعتکاف بیٹھنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کا اعتکاف کرنا جائز ہے، اور ہر مسجد میں یہ عمل کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ اس کے اعتکاف میں کوئی فتنہ نہ ہو۔ اگر اس میں کوئی فتنہ ہو تو یہ عورت اعتکاف نہیں کر سکتی۔ کیونکہ اصولی قاعدہ ہے کہ اگر کسی مستحب عمل کے نتیجے میں کوئی ممنوع بات ظاہر ہوتی ہو تو اس مستحب عمل سے روکنا واجب ہو گا جیسے کسی مباح عمل کے نتیجے میں کوئی ممنوع بات سامنے آتی ہو تو اس سے منع کرنا واجب ہو گا۔
اگر بالفرض عورت کے مسجد میں اعتکاف کرنے سے فتنہ پیدا ہوتا ہو جیسے کہ مسجد حرام ہے کہ اس میں عورتوں کے لیے اعتکاف کی کوئی جگہ خاص نہیں ہے، اور اعتکاف والی عورت یقینا سوئے گی رات کو سوئے یا دن میں، اور عورت کا مردوں کے درمیان سونا، جو ادھر ادھر آتے جاتے ہوں، ایک بڑا فتنہ ہے (اس صورت میں اسے اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی) لیکن اگر اس قسم کا کوئی فتنہ نہ ہو تو اس کا اعتکاف کرنا بالکل صحیح ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب