سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(487) ماہِ شوال میں رمضان کے روزوں کی قضا

  • 18094
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 868

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا شوال کے چھ روزے رمضان کی قضا دینے سے پہلے رکھے جا سکتے ہیں؟ اور کیا سوموار اور جمعرات کے روزے ماہ شوال میں اس نیت سے رکھے جا سکتے ہیں کہ رمضان کی قضا ہوں اور سوموار اور جمعرات کے روزے بھی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شوال کے چھ روزوں کا اجروثواب اسی صورت میں ہے جب انسان نے رمضان کے پورے روزے رکھے ہوں۔ اگر کسی کے ذمے رمضان کے روزے رہتے ہوں تو اسے شوال کے روزے ان کی قضا دینے کے بعد ہی رکھنے چاہئیں، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

’’جو رمضان کے روزے رکھے پھر ان کے بعد شوا کے چھ روزے رکھے۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب لرقاق، باب ومن یتوکل علی اللہ فھو حسبہ، حدیث: 6472 و صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب الدلیل علی دخول طوائف من المسلمین الجنۃ، حدیث: 218)

لہذا ہمارا کہنا یہ ہے کہ جس کے ذمے رمضان کی قضا باقی ہو وہ پہلے یہ قضا دے پھر شوال کے روزے رکھے اور اگر ایسا اتفاق ہو کہ شوال کے روزے سوموار اور جمعرات کے دنوں میں رکھے ہیں تو ایسے آدمی کو شوال کے روزوں اور ان دنوں (سوموار و جمعرات) کے روزوں کا ثواب بھی مل جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

’’اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے، اور ہر بندے کے لیے وہی ہے جو اس نے نیت کی۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب بدء الوحی، باب کیف کان بدء الوحی الی رسول اللہ، حدیث: 1 و صحیح مسلم، کتاب الامارۃ، باب قولہ: انما الاعمال بالنیۃ، حدیث: 1907)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 373

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ