السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بازار، مارکیٹ یا بعض دکانوں پر ایسا ہو جاتا ہے کہ مردوں کو عورتوں سے بات چیت کرنا پڑتی ہے، یا کبھی کسی سے ہاتھ وغیرہ مس کر جاتا ہے، تو ایک روزے دار مرد کے لیے اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کسی مرد کی بات چیت کسی اجنبی خاتون سے کسی شبہ سے بالا ہو، یا اس میں لطف اندوزی مقصود نہ ہو مثلا کسی چیز کے بھاؤ تاؤ کی بات ہو، یا راہ پوچھنے یا بتلانے وغیرہ کی ضرورت پڑ جائے یا بلا ارادہ ہاتھ وغیرہ چھو جائے تو یہ چیز رمضان یا غیر رمضان میں جائز ہے۔ لیکن اگر اس گفتگو میں نیت اور ارادہ ہی لطف اندوزی کا ہو تو یہ ناجائز ہے خواہ رمضان میں ہوں یا رمضان کے علاوہ، البتہ رمضان میں اس کی ممانعت اور سخت ہو گی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب