سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(471) ایام مخصوصہ کی وجہ سے رمضان کے چھوڑے روزوں کی قضا

  • 18078
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 853

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت پوچھتی ہے کہ جب سے اس پر روزے فرض ہوئے ہیں یہ رمضان کے روزے رکھ رہی ہے، مگر ماہانہ ایام کے جو روزے چھوٹ جاتے تھے، ان کی قضا نہیں دیتی رہی، اور اب تو اسے یہ بھی معلوم نہیں کہ کس قدر ایام کے روزے اس کے ذمے ہیں، اب اسے کیا کرنا چاہئے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اہل ایمان خواتین میں اس طرح کی جہالت بھی موجود ہے کہ وہ اپنے ان فرض روزوں کی قضا دینے سے غافل ہیں۔ یا تو انہیں اس مسئلہ کا علم ہی نہیں اور وہ اس سے جاہل ہیں، یا ویسے ہی غفلت اور کسل مندی ہے، اور یہ دونوں صورتیں ایک بڑی مصیبت ہیں۔ جہالت کا علاج یہ ہے کہ علم حاصل کیا جائے، اور غفلت کا علاج یہ ہے کہ اللہ کاتقویٰ، اس کا ڈر، سزا کا خوف اور ایسے اعمال کی طرف جلدی کی جائے جن میں اس کی رضامندی ہو۔

الغرض اس عورت پر واجب ہے کہ جو کچھ ہو چکا اس سے توبہ کرے، اللہ سے معافی مانگے، اور جہاں تک اسے یاد پڑتا ہو، ان ایام کے بقدر قضا دے، اس سے ان شاءاللہ یہ بری الذمہ ہو جائے گی، اور امید ہے کہ اس کی توبہ بھی قبول ہو گی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 364

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ