السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کچھ عورتوں کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ ان پر رمضان آ جاتا ہے، اور انہوں نے اپنے گزشتہ رمضان کے روزوں کی قضا نہیں دی ہوتی، ایسی عورتوں پر کیا واجب ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی عورتوں کو چاہئے کہ اللہ سے توبہ کریں اور آئندہ کے لیے اس قصور سے پرہیز کریں۔ اور کسی کے لیے جائز نہیں ہے کہ اگر اس پر رمضان کے روزے باقی ہوں تو انہیں اس قدر مؤخر کر دے کہ نیا رمضان آ جائے، ہاں اگر عذر شرعی ہو تو الگ بات ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں:
’’میرے ذمے رمضان کے روزے باقی ہوا کرتے تھے، تو میں انہیں شعبان سے پہلے قضا نہیں کر سکتی تھی ۔۔۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب الصوم، باب متی یقضی قضا رمضان، حدیث: 1849 (بیروت) و صحیح مسلم، کتاب الصیام، باب قضا رمضان فی شعبان، حدیث: 1146 و سنن ابی داود، کتاب الصیام، باب تاخیر قضا رمضان، حدیث: 2399 صحیح)
اس میں دلیل ہے کہ دوسرے رمضان کے بعد تک گزشتہ رمضان کے روزوں کی تاخیر جائز نہیں ہے۔ الغرض ایسی عورتوں کو چاہئے کہ اللہ سے توبہ کریں اور جلد از جلد اپنے سابقہ بقیہ روزوں کی قضا دیں، اگرچہ اس دوسرے رمضان کے بعد ہی سہی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب