سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(465) شوگر کی مریضہ کا روزے نہ رکھنا

  • 18072
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 773

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت بعمر پچاس سال شوگر کی مریضہ ہے، اس وجہ سے اسے روزے رکھنے بہت مشکل ہوتے ہیں، مگر وہ روزے رکھتی رہی ہے، لیکن اسے یہ معلوم نہ تھا کہ رمضان میں ایام حیض کے دنوں کی قضا دینی ہوتی ہے، اور اب اس پر تقریبا دو سو دنوں کے روزے بنتے ہیں۔ تو یہ کیا کرے جبکہ صحت کی حالت اوپر بیان کی گئی ہے؟ کیا گزشتہ روزے اس سے معاف ہیں یا اسے روزے رکھنے ہوں گے اور روزے داروں کو بھی افطار کرانا ہو گا؟ اور کیا بہت سے روزے داروں کو افطار کرایا جائے یا کسی ایک مسکین کو یہ طعام دے دیا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس عورت کی صحت اگر ایسے ہی ہے جیسے کہ بیان کی گئی ہے کہ بڑھاپے یا بیماری کے باعث اسے روزہ رکھنا مشکل ہے، تو اس کی طرف سے ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلایا جائے اور گزشتہ چھوڑے ہوئے دنوں کا شمار کیا جائے اور ان کے حساب سے کھانا دیا جائے، اور اسی طرح اس موجودہ رمضان میں بھی اگر اسے روزہ رکھنا مشکل ہو اور شفایابی کی بھی امید نہ ہو تو ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلایا جائے۔ ([1])


[1] اور یہ بھی جائز ہے ان دنوں کی تعدادکے حساب سے کسی ایک مسکین کو خرچ دے دیا جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 361

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ