السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت بوقت مباشرت اپنے اندر مانع حمل دوا رکھتی ہے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اگر اس عمل کے بعد غسل کر لے، اور وہ دوا نہ نکالی ہو تو کیا اس کی نماز اور روزہ جائز ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر دوا اس کے جسم کے اندر ہے (اور اس نے غسل کر لیا ہے) تو اس کی نماز روزہ بالکل صحیح ہے۔ مگر یہ مسئلہ کہ ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں، تو علماء کا اس میں اختلاف ہے۔ زیادہ احتیاط اسی میں ہے کہ ایسا نہ کیا کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب