سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(453) مانع حمل دوا کا استعمال

  • 18060
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 755

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت بوقت مباشرت اپنے اندر مانع حمل دوا رکھتی ہے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اگر اس عمل کے بعد غسل کر لے، اور وہ دوا نہ نکالی ہو تو کیا اس کی نماز اور روزہ جائز ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر دوا اس کے جسم کے اندر ہے (اور اس نے غسل کر لیا ہے) تو اس کی نماز روزہ بالکل صحیح ہے۔ مگر یہ مسئلہ کہ ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں، تو علماء کا اس میں اختلاف ہے۔ زیادہ احتیاط اسی میں ہے کہ ایسا نہ کیا کرے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 356

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ