سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(445) بيماری کی وجہ سے روزے نہ رکھنا

  • 18052
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 832

سوال

(445) بيماری کی وجہ سے روزے نہ رکھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بیمار ہو گئی اور رمضان المبارک کے روزے نہ رکھ سکی۔ کچھ شفا ہوئی اور میں نے سمجھا کہ روزے رکھ لوں گی مگر صرف بارہ روزے ہی رکھ سکی اور باقی کے لیے ہمت نہ رہی۔ میں نے اس کے بعد بھی روزے رکھنے کی کوشش کی ہے، مگر تکلیف ہو جانے کی وجہ سے ممکن نہیں ہو رہا۔ تو اب میں اپنے ان بقیہ روزوں کے متعلق کیا کروں؟ اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کو چاہئے کہ جہاں تک ہو سکے ہمت اور برداشت سے کام لیں، اور روزے رکھنے کی کوشش کریں اور صبر کریں، اس میں بڑا عظیم اجروثواب ہے۔ لیکن آپ تم روزے رکھنے سے عاجز ہیں، اور انتہائی مشکل ہو، یا اس سے مرض بڑھتا ہو اور افاقہ کی امید نہ ہو تب فدیہ دیا جا سکتا ہے، اور وہ یہ ہے کہ ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلایا جائے۔ اگر پھر مرض ختم ہو جائے اور روزے رکھنے کی طاقت ہو تو احتیاط یہی ہے کہ ان فوت شدہ روزوں کی قضا بھی دیں۔ اللہ عزوجل آپ کو شفا دے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 352

محدث فتویٰ

تبصرے