السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری بیوی گزشتہ تین چار رمضان کی قضا نہیں دے سکی ہے کہ وہ حمل یا رضاعت کی وجہ سے معذور تھی، اور اب بھی بچے کو دودھ پلا رہی ہے۔ اس کا سوال ہے کہ کیا وہ ان تین چار رمضان کے مہینوں کےروزوں کی قضا میں کھانا کھلا سکتی ہے، کیونکہ اس قدر زیادہ روزے رکھنا اس کے لیے بہت مشکل ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کے لیے حمل یا رضاعت میں مقت کے باعث قضا دینے میں تاخیر ہو گئی ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اسے چاہئے کہ عذر زائل ہونے پر جلد از جلد قضا روزے رکھے، کیونکہ یہ مریض کے حکم میں ہے، اور اللہ عزوجل کا فرمان ہے:
﴿ وَمَن كانَ مَريضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ... ﴿١٨٥﴾... سورةالبقرة
’’۔۔ اور جو بیمار ہو یا سفر میں، تو اس پر ہے کہ دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرے۔‘‘
اور یہ عورت کھانا نہیں کھلا سکتی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب