سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(428) بلوغت کے بعد چھوڑے روزوں کی قضا

  • 18035
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 743

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت دریافت کرتی ہے کہ میں اپنی عمر کے بارھویں سال میں رمضان سے پہلے بالغ ہو گئی تھی مگر باقاعدہ روزے چودھویں سال میں رکھنے شروع کیے۔ کیا مجھے ان گزشتہ سالوں کے روزے رکھنے ہوں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ پر واجب ہے کہ گذشتہ سالوں میں بالغ ہونے کے بعد جو رمضان کے روزے آپ نے چھوڑے ہیں، ان کی قضا دیں، خواہ اکٹھے رکھیں یا تھوڑے تھوڑے کر کے متفرق طور پر، اور اللہ سے استغفار کر دیں اور توبہ کریں کہ آپ نے رمضان میں بغیر کسی عذر شرعی کے ایک بڑی معصیت کا ارتکاب کیا اور اروزے چھوڑ دیے، امید ہے اللہ تعالیٰ بخش دے گا، اور اس نے فرمایا ہے:

﴿وَتوبوا إِلَى اللَّهِ جَميعًا أَيُّهَ المُؤمِنونَ لَعَلَّكُم تُفلِحونَ ﴿٣١﴾... سورةالنور

’’اور تم سب اللہ کی طرف توبہ کرو، اے ایمان والو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘

اور فرمایا:

﴿وَإِنّى لَغَفّارٌ لِمَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ صـٰلِحًا ثُمَّ اهتَدىٰ ﴿٨٢﴾... سورة طه

’’اور میں بخشنے والا ہوں اس بندے کو جو توبہ کر لے، ایمان لائے، نیک عمل کرے اور سیدھی راہ اختیار کرے۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 345

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ