سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(421) قریبی عزیز فقیر اور تنگ دست کو زکاۃ دینا

  • 18028
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 656

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارا ایک قریبی عزیز فقیر اور تنگ دست ہے، ہم اسے سالانہ زکاۃ دیتے ہیں۔ ہم نے ایک مدت پہلے اسے زکاۃ کے دنوں سے پہلے کچھ رقم دی، لیکن وہ اب تک اسے لوٹا نہیں سکا ہے، اور اس پر کئی سال گزر گئےہیں اور ہم نے مطالبہ بھی کیا ہے، تو کیا ہمارے لیے جائز ہے کہ رقم اسے معاف کر دیں اور اسے اس زکاۃ میں سےشمار کر لیں جو ہم ان شاءاللہ اسے اس سال دیں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بارے میں صحیح یہ ہے کہ مقروض کے ذمے قرض کی وصولی سے تاخیر یا مایوسی کی صورت میں اسے زکاۃ میں شمار کر لینا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ زکاۃ ایسا مال ہے جو فقراء و محتاجین کو ان کے فقر و احتیاج کےباعث دیا جاتا ہے۔ ہاں اگر اسے زکاۃ دی جائے اور اپھر وہ وہی مال ان دینے والوں کو اپنے قرض کی ادائیگی میں لوٹا دے تو جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی محبت بڑھانے وغیرہ کا عنصر شامل نہ ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 341

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ