سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(418) زکاۃ کے مال شادی کرے اخراجات میں مدد کرنا

  • 18025
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 687

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی شادی کرنا چاہتاہے، اور اس کے پاس اخراجات اس قدر نہیں ہیں کہ وہ یہ فریضہ نبھا سکے، تو کیا ایسے آدمی زکاۃ کے مال سے مدد کرنی جائز ہے کہ وہ اپنی شادی کر سکے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی انسان اپنی فقیری اور تنگ دستی کے باعث شادی نہ کر پا رہا ہو، تو جائز ہے کہ مال زکاۃ سے اس کی مدد کی جائے، کیونکہ نکاح شادی انسان کی لازمی ضروری میں سے ہے کہ آدمی اس ذریعے سے عفیف اور پاک دامن ہو سکتا ہے۔ تو اس میں کوئی حرج نہیں کہ کسی تنگ دست کی مال زکاۃ سے شادی کرا دی جائے، یا شادی کے اخراجات میں مدد کر دی جائے، کیونکہ یہ ان ضرورت مندوں میں سے ہے جن کے متعلق قرآن کریم نے صراحت سے فرمایا ہے کہ ان کو زکاۃ دی جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 340

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ