السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی شادی کرنا چاہتاہے، اور اس کے پاس اخراجات اس قدر نہیں ہیں کہ وہ یہ فریضہ نبھا سکے، تو کیا ایسے آدمی زکاۃ کے مال سے مدد کرنی جائز ہے کہ وہ اپنی شادی کر سکے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کوئی انسان اپنی فقیری اور تنگ دستی کے باعث شادی نہ کر پا رہا ہو، تو جائز ہے کہ مال زکاۃ سے اس کی مدد کی جائے، کیونکہ نکاح شادی انسان کی لازمی ضروری میں سے ہے کہ آدمی اس ذریعے سے عفیف اور پاک دامن ہو سکتا ہے۔ تو اس میں کوئی حرج نہیں کہ کسی تنگ دست کی مال زکاۃ سے شادی کرا دی جائے، یا شادی کے اخراجات میں مدد کر دی جائے، کیونکہ یہ ان ضرورت مندوں میں سے ہے جن کے متعلق قرآن کریم نے صراحت سے فرمایا ہے کہ ان کو زکاۃ دی جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب