السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی کی کئی قرابت دار خواتین جو شادی شدہ ہیں مثلا چچا زاد، ماموں زاد، یا خالہ زاد وغیرہ اور ان کے شوہر صاحب وسعت نہیں ہیں، حتیٰ کہ ان عورتوں کی بعض خاص ضرورتیں بھی پوری نہیں ہوتی ہیں، تو کیا انہیں زکاۃ دینا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات واضح ہے کہ زکاۃ کے مستحق فقراء اور مسکین لوگ ہوتے ہیں۔ اور یہ عورتیں جن کے متعلق سوال کیا گیا ہے، ضروری ہے کہ ان کے حالات جانے جائیں۔ اگر ان عورتوں کی خاص ضرورتوں سے مراد ان کا کھانا پینا اور لباس ہے اور ان کے شوہر یہ لازمی اخراجات نہیں دے سکتے ہیں تو بلاشبہ انہیں زکاۃ دی جا سکتی ہے۔ اور اگر لازمی اخراجات سے مراد زیورات حاصل کرنا ہے، تو اس مقصد کے لیے انہیں زکاۃ نہیں دی جا سکتی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب