سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(409) شوہر کے مال بغیر بتائے بیوی کا صدقہ دینا

  • 18016
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 866

سوال

(409) شوہر کے مال بغیر بتائے بیوی کا صدقہ دینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ اپنے شوہر کو بتائے بغیر اپنے ذاتی خاص مال میں سے کسی فوت شدہ عزیز کی طرف سے صدقہ دے؟ اگر وہ یہ صدقہ شوہر کے مال میں سے دے تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے ذاتی مال میں سے اللہ کیرضا کے لیے اپنے کسی فوت شدہ عزیز کی طرف سے صدقہ کر سکتی ہے۔ چونکہ یہ اپنے ذاتی مال میں سے خرچ کر رہی ہے اور شرعی حدود کے اندر رہتے ہوئے ایسا کرتی ہے تو یہبالکل بجا اور جائز ہے، اور اسے یہ حق حاصل ہے، اور صدقہ ایک نیک عمل ہے، اگر اللہ تعالیٰ قبول فرما لے تو میت وغیرہ کو اس کا فائدہ پہنچتا ہے، اور شوہر کے مال میں سے بھی ایسا صدقہ کرنا جائز ہے بشرطیکہ اسے اپنے شوہر کی طبیعت اور مزاج کا علم ہو کہ وہ اس پر کوئی اعتراض نہیں کرے گا۔ لیکن اگر شوہر کو اس پر اعتراض ہو تو اس کے مال میں سے صدقہ کرنا جائز نہیں ہو گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 336

محدث فتویٰ

تبصرے