السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ جائز ہے کہ بیوی اپنے زیورات کی زکاۃ اپنے شوہر کر دے دے۔ حالانکہ وہ ملازم ہے اور معقول تنخواہ لیتا ہے، مگر کافی مقروض بھی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جائز ہے کہ بیوی اپنے زیورات یا دیگر اموال کی زکاۃ اپنے شوہر کر دے دے بشرطیکہ وہ فقیر یا مقروض ہو اور ادائیگی استطاعت نہ رکھتا ہو۔ یہی قول زیادہ صحیح ہے اور عمومی دلائل سے یہی ثابت ہے۔ مثلا اللہ عزوجل کا فرمان ہے:
﴿إِنَّمَا الصَّدَقـٰتُ لِلفُقَراءِ وَالمَسـٰكينِ وَالعـٰمِلينَ عَلَيها وَالمُؤَلَّفَةِ قُلوبُهُم وَفِى الرِّقابِ وَالغـٰرِمينَ وَفى سَبيلِ اللَّهِ وَابنِ السَّبيلِ فَريضَةً مِنَ اللَّهِ وَاللَّهُ عَليمٌ حَكيمٌ ﴿٦٠﴾... سورة التوبة
’’صدقات یعنی زکاۃ و خیرات مفلسوں اور محتاجوں اور کارکنان زکاۃ کا حق ہے، اور ان لوگوں کا جن کی تالیف قلوب منظور ہے، اور غلاموں کے آزاد کرانے میں اور قرض داروں کے قرض ادا کرنے میں، اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں (کی مدد) میں (بھی یہ مال خرچ کرنا چاہے۔ یہ حقوق) اللہ کی طرف سے مقرر کر دیے گئے ہیں اور اللہ خوب جاننے والا بڑا حکمت والا ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب