السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کے پاس زیورات ہیں اور نصاب کو پہنچتے ہیں، سعودی ریالوں میں وہ اس کی زکاۃ کیسے ادا کرے اور کتنی ادا کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس عورت پر لازم ہے کہ ہر سال ماہر سناروں سے اپنے زیورات کی قیمت لگوائے، یا اس میں مستعمل قیراط وغیرہ کا حساب لگوائے، اور بازار کی حاضر قیمت کے اعتبار سے اس کی زکاۃ ادا کرے۔ اس کی قطعا ضرورت نہیں کہ وہ اس کی بوقت خرید کی قیمت معلوم کرے۔ بلکہ زکاۃ اسی پر ہو گی جو ادائیگی زکاۃ کے وقت حالیہ قیمت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب