سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(370) اقارب نہ ہونے کی وجہ سے اجنبی کا عورت کو غسل دینا

  • 17977
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-12
  • مشاہدات : 706

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی خاتون فوت ہو جائے، اور اس کے اپنے اقارب نہ ہوں تو کیا دوسرے اجنبی لوگ اسے قبر میں اتار سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی حرج نہیں ہے، خواہ اس کے اپنے اولیاء موجود بھی ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لخت جگر کو ان کے غیر محرم لوگوں ہی نے قبر میں اتارا تھا حالانکہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (والد) موجود تھے۔ ([1])


[1] یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا زوجہ عثمان تھیں۔ ان کو حضرت ابو طلحہ اور ابو ذر رضی اللہ عنہما نے قبر میں اتارا تھا۔ دیکھیے: (صحیح بخاری، کتاب الجنائز، باب قول النبی یعذب المیت ببکاء اھلہ علیہ، حدیث: 1225، فتح الباری: 158/3، السنن الکبری للبیہقی: 53/4، حدیث: 6838)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 310

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ