سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(342) نمازی عورت کے آگے سے گزرنا

  • 17949
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 502

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے والد کہتے ہیں کہ عورت جب فرض نماز پڑھ رہی ہو تو اس کے آگے سے گزرنا جائز نہیں ہے۔ اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں، جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازی خواہ مرد ہو یا عورت، اس کے لیے سترہ رکھنا سنت ہے۔ اور کسی کے لیے جائز نہیں کہ اس کے اور سترے کے درمیان سے گزرے، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ لیکن اگر گزرنے والی عورت ہو اور نمازی اور اس کے سترے کے درمیان سے گزرے گی تو نماز پڑھنے والے مرد یا عورت کی نماز ٹوٹ جائے گی۔ (صحیح مسلم، کتاب الصلوۃ، باب قدر ما یستر المصلی، حدیث: 511 و سنن ابی داود، کتاب الصلاۃ، ابواب السترۃ، باب ما یقطع الصلاۃ، حدیث: 703) سوائے اس کے کہ مسجد حرام میں ایسا ہو، یہاں اسے معاف کیا گیا ہے کیونکہ اس جگہ اس سے بچاؤ ممکن نہیں ہے۔ اور اللہ کا فرمان ہے:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم ...١٦﴾... سورةالتغابن

’’اور جہاں تک ہو سکے اللہ کا تقویٰ اختیار کرو۔‘‘

اور مزید فرمایا:

﴿وَما جَعَلَ عَلَيكُم فِى الدّينِ مِن حَرَجٍ...﴿٧٨﴾... سورةالحج

’’اور اللہ نے تمہارے دین میں کوئی تنگی نہیں رکھی ہے۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 291

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ