السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں جب نماز پڑھ رہا ہوں/رہی ہوں اور دروازے کی گھنٹی بج اٹھے، اور گھر میں میرے علاوہ اور کوئی نہ ہو تو میں کیا کروں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب آپ نفلی نماز میں ہوں تو اس میں وسعت ہے کہ آپ نماز توڑ دیں اور معلوم کریں کہ دروازے پر کون ہے۔ مگر فرضی نماز میں جلدی نہیں کرنی چاہئے سوائے اس کے کہ کوئی پریشانی کی بات ہو۔ اگر دستک دینے والے کو مطلع کرنا ممکن ہو کہ اونچی آواز سے مرد سبحان اللہ کہے اور عورت تالی بجا دے تاکہ دروازے پر آنے والے کو معلوم ہو جائے کہ جو اندر ہے وہ نماز میں ہے، اور یہ بات کافی ہے، جیسے کہ حدیث میں آیا ہے کہ:
(مَن إِذَا نَابَكُمْ شَيْءٌ فِي الصَّلَاةِ فَلْيُسَبِّحِ الرِّجَالُ ، وَلْيُصَفِّحِ النِّسَاءُ)
’’جیسے اپنے نماز میں کوئی عارض آ جائے تو چاہئے کہ مرد سبحان اللہ کہیں اور عورتیں تالی بجا دیں۔‘‘
اگر یہ عمل مفید نہ ہو کہ دروازہ دور ہے اور آنے والا یہ آواز نہیں سن سکتا تو نفلی توڑ دینا اس ضرورت کے پیش نظر جائز ہے۔ اور فرض نماز میں جب محسوس ہو کہ معاملہ خاص ہے تو اسے بھی توڑا جا سکتا ہے اور پھر نئے سرے سے اعادہ کرنا ہو گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب