السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کسی شخص نے بھول کر قبلہ کے علاوہ دوسری طرف منہ کر کے نماز پڑھ لی ہو، اور بعد میں اس پر اس کی غلطی واضح ہو جبکہ ابھی وقت باقی ہو تو کیا وہ اپنی نماز دوبارہ پڑھے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نہیں، اسے اپنی یہ نماز دہرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اور اس کی دلیل یہ ہے کہ ایک بار کچھ صحابہ کرام سے ایسے ہی ہوا تھا کہ اندھیرے کی وجہ سے ہرایک نے اپنے اندازے سے نماز پڑھی، صبح ہوئی تو ان لوگوں نے اپنا یہ عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا، تو آپ نے ان کو نمازیں دہرانے کا حکم نہیں دیا تھا۔ (سنن ابن ماجہ، اقامۃ الصلاۃ، باب من یصلی بغیر القبلۃ، حدیث: 1020)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب