سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(309) نفاس والی عورت چالیس دن پہلے پاک ہو جائے تو نماز پڑھے

  • 17916
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 734

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نفاس والی عورت اگر چالیس دنوں سے پہلے ہی پاک صاف ہو جائے تو وہ نماز روزہ اور حج کر سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں اس کے لیے جائز ہے کہ وہ نماز پڑھے، روزہ رکھے، حج و عمرہ کرے اور زوجین کا تعلق بھی قائم ہو سکتا ہے خواہ وہ بیس دنوں بعد ہی پاک ہو جائے، اسے چاہئے کہ وہ غسل کر کے اپنے شرعی معمولات کر دے۔ اور حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے جو اس کی کراہت منقول ہوئی ہے وہ کراہت تنزیہی ہے، اور وہ بھی ان کا اجتہاد ہے۔ اللہ ان پر رحم فرمائے۔ ان کی اس بات کی کوئی دلیل نہیں ہے۔

اور حق و صواب یہی ہے کہ جب عورت چالیس دنوں سے پہلے پاک ہو جائے تو یہ طہر بالکل صحیح ہے، ہاں اگر چالیس دنوں کے اندر دوبارہ خون شروع ہو جائے تو یہ نفاس شمار ہو گا، اور طہارت کے دنوں میں اس کا نماز روزہ اور حج وغیرہ سب صحیح ہوں گے، اور کسی کی قضا نہیں دینی ہو گی، بشرطیکہ یہ سب کچھ طہر میں کیا گیا ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 267

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ