سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(291) درمیانی تشہد میں بیٹھنے کا حکم

  • 17898
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 832

سوال

(291) درمیانی تشہد میں بیٹھنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 درمیانی تشہد میں بیٹھنے کا کیا حکم ہے؟ واجب ہے یا سنت؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے صحیح تر قول کے مطابق درمیانی تشہد میں بیٹھنا واجب ہے، امام احمد، اسحاق اور ابن حزم رحمہم اللہ کا یہی مذہب ہے۔ اور اس کی دلیل یہ ہے کہ حدیث مسئی الصلاۃ میں اس کے بیٹھنے کا حکم دیا گیا ہے، اور یہ حدیث نماز کے فرائض، ارکان اور واجبات کے بیان کی بہترین دلیل ہے۔ سنن ابی داؤد میں جناب رفاعہ بن رافع زرقی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسئی الصلاۃ (نماز میں غلطی کرنے والے) سے فرمایا تھا کہ:

(فاذا جلست فى وسط الصلاة فاطمئن)

’’جب تو نماز کے درمیان بیٹھے تو اطمینان اور سکون سے بیٹھ۔‘‘ (سنن ابی داود، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ من لا یقیم صلبہ فی الرکوع والسجود، حدیث: 860 والمعجم الکبیر: 5/39، حدیث: 4528)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 255

محدث فتویٰ

تبصرے