السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورتوں کی صفوں کو بھی اسی طرح سیدھا اور برابر ہونا چاہئے جیسے کہ مردوں کی ہوتی ہیں؟ اور کیا ان کی پہلی اور پچھلی صفوں کی فضیلت میں کوئی فرق ہو گا جبکہ عورتوں کی جائے نماز مردوں سے بالکل الگ تھلگ ہو۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورتوں کی صفوں میں وہی عمل ست اور مشروع ہے جو مردوں کے لیے ہے، یعنی ان کو سیدھا اور برابر کیا جائے، پہلی ابتدائی صفیں مکمل کی جائیں، اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑی ہوں اور درمیان میں خلا نہ رہنے دیں اور جب مردوں اور عورتوں کے درمیان کوئی پردہ وغیرہ حائل نہ ہو تو عورتوں کی بہترین اور فضیلت والی صفیں وہی ہیں جو سب سے پیچھے ہوں، اس لیے کہ وہ مردوں سے دور ہیں، جیسے کہ احادیث میں آیا ہے۔ اگر ان کے درمیان فاصلہ اور پردہ وغیرہ ہو تو ظاہر یہی ہے کہ عورتوں کی افضل صف وہی ہو گی جو ابتدا میں ہو، کیونکہ وہ سبب جو فضیلت کی کمی کا باعث تھا وہ زائل ہو چکا ہے اور امام سے قریب ہونے کی فضیلت حاصل ہو گئی ہے۔۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب