سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(288) مردوں اور عورتوں کی صف بندی میں فرق

  • 17895
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1479

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "مردوں کی بہترین صفیں وہ ہیں جو ابتداء میں اور آگے ہوں اور کم درجہ وہ ہیں جو پیچھے اور آخر میں ہوں اور عورتوں کی بہترین صفیں وہ ہیں جو آخر میں اور پیچھے ہوں اور کم درجہ وہ ہیں جو ابتدا میں اور آگے ہوں۔" تو کیا جب مسجد میں مردوں اور عورتوں کے درمیان پردے وغیرہ کی رکاوٹ موجود ہو تو بھی عورتوں کی صفوں میں باعتبار فضیلت یہی درجہ بندی ہو گی، یا یہ کہا جائے گا کہ اس صورت میں عورتوں کی آگے والی پہلی صفیں افضل ہوں گی؟ ہماری رہنمائی فرمائیں، اللہ آپ کو جزائے خیر عنایت فرمائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کی آخری اور پچھلی صفوں کی فضیلت مردوں سے دور ہونے کے باعث ہے۔ عورت جس قدر مردوں سے دور ہو گی اس کی عزت و کرامت کے لیے زیادہ باعث تحفظ ہے اور وہ برائی کی طرف میلان کے سبب سے زیادہ دور ہو گی لیکن اگر عورتوں کی نماز کی جگہ مردوں سے دور اور پھر ان کے درمیان دیوار یا پردے وغیرہ ہوں اور وہ عورتیں امام کی متابعت کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر اعتماد کرتی ہوں تو راجح یہی ہے کہ ان کے لیے بھی پہلی صف کی فضیلت ہو گی کیونکہ وہ اس طرح قبلہ کی طرف زیادہ قریب اور آگے ہوں گی۔ ([1])


[1] اس مسئلہ میں ہمارے مشائخ کی توجیہ یہ ہے کہ اس حدیث میں صفوں کا ذکر عمومی حیثیت میں ہے اور عورت کے لیے اصل فضیلت اس بات میں ہے کہ وہ کس قدر کم وقت گھر سے باہر رہتی ہے۔ جو عورت گھر سے جلدی نکلے گی وہ مسجد میں پہلی صف میں جگہ پائے گی اور جو عین جماعت کے قریب گھر سے نکلے گی وہ آخری صفوں میں جگہ پائے گی مثلا اگر کہیں کسی جگہ عورتوں کی صف ہی ایک ہو یا ان کی تعداد کم ہو تو مشائخ عظام رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ یہ توجیہ ہی قابل فہم ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 254

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ