السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مريضہ ہے اس کی کمر میں چوٹ اور موچ کا اثر ہے، اور اس پر پلستر سا چڑھایا گیا ہے اور اب وہ کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتی بلکہ مہینہ بھر ہو گیا ہے کہ بیٹھ کر نماز پڑھتی ہے اور رکوع بھی اشارے سے کرتی ہے، تو کیا اس کی نماز صحیح ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں، اس کی نماز بالکل درست ہے، کیونکہ وہ کھڑے ہونے سے معذور ہے اور فرض نمازوں میں قیام کرنا (کھڑے ہو کر نماز پڑھنا) فرض ہے بشرطیکہ اسے اس کی طاقت ہو۔ لہذا چوٹ یا موچ وغیرہ کے سبب وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے۔ اگر اس کے لیے ممکن ہو کہ کسی بیساکھی وغیرہ کے سہارے کھڑی ہو سکتی ہو تو اسے چاہئے کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے۔ چنانچہ گذشتہ دنوں میں وہ جو نمازیں اس طرح پڑھتی رہی ہے وہ درست ہیں، کیونکہ اسے اس کی قدرت نہیں تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا کہ:
صَلِّ قَائِمًا ، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا ، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ (دیکھیے: صحیح بخاری، کتاب الجھاد والسیر، باب یکتب للمسافر مثل ما کان یعمل فی الاقامۃ، حدیث 2834۔ مسند احمد بن حنبل 410/4، حدیث 19694۔ السنن الکبری للبیہقی: 3/374، حدیث: 6339)
’’نماز کھڑے ہو کر پڑھا کر، اگر طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر، اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل ہو کر پڑھ۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب