السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی عورت حجاب پہنے ہوئے نہ ہو اور اسے نماز پڑھنی پڑ جائے یا اس کا پردہ شرعی تقاضوں کے مطابق نہ ہو مثلا اس کے بال کچھ ظاہر ہوں یا کسی سبب سے کچھ پنڈلیاں بھی عریاں ہو تو اس کا کیا حکم ہے ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پہلے تو یہ جاننا چاہئے کہ پردہ کرنا عورت پر واجب ہے، بے پردہ رہنا یا اس میں غفلت کرنا قطعا جائز نہیں ہے۔ سو اگر نماز کا وقت ہو جائے اور کوئی مسلمان خاتون کامل حجاب سے نہ ہو یا ویسے بے پردہ ہو تو اس میں تفصیل ہے:
1۔ اگر اس کا پردہ نہ کرنا کسی مجبوری و اضطراری حالت کے سبب سے ہو، اور وہ نماز پڑھتی ہے تو اس سبب سے اس کی نماز صحیح ہو گی اور اس پر گناہ نہیں ہو گا، جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفسًا إِلّا وُسعَها...﴿٢٨٦﴾... سورةالبقرة
’’اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی ہمت سے زیادہ کا مکلف نہیں فرماتا ہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...﴿١٦﴾... سورةالتغابن
’’اللہ کا تقویٰ اختیار کرو جتنی تمہاری ہمت ہو۔‘‘
2۔ اور اگر اس کا پردہ نہ کرنا یا کرنا اس کے اپنے اختیار سے ہو مثلا لوگوں کی دیکھا دیکھی یا رواج کے تحت وغیرہ اور وہ اپنا چہرہ اور ہاتھ ننگے رکھتی ہے تو اس کی نماز صحیح ہے۔ اور اگر اجنبی مرد بھی وہاں موجود ہوں تو نماز صحیح ہے مگر یہ عمل گناہ ہے۔ اور اگر وہ پنڈلیاں، بازو اور سر کے بال بھی ننگے رکھتی ہے تو اس حال میں اس کی نماز جائز نہیں ہے، اور اگر پڑھتی ہے تو باطل ہے اور بہت بڑی گناہ گار ہے، اور اس کی دو وجہ ہیں۔ ایک غیر محرموں کے سامنے بے پردہ ہونا اور دوسرے اسی حالت میں نماز پڑھنا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب