السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت کے لیے اذان کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کے لیے کسی طرح جائز نہیں ہے کہ اذان کہے، اور نہ ہی یہ عورتوں کے لائق ہے۔ کیونکہ یہ ایک ظاہر اور اعلان کا عمل ہے، جو صرف مردوں سے متعلق ہے جیسے کہ جہاد وغیرہ کے اعمال صرف مردوں ہی سے متعلق ہیں۔ اگرچہ عیسائیوں نے یہ نامعقولیت اختیار کر رکھی ہے کہ عورتوں کو مردوں والے اعلیٰ مناصب اور ان کی ذمہ داریاں دے دیتے ہیں انہوں نے مردوں اور عورتوں کے مابین مساوات کے نام سے یہ کام شروع کر رکھا ہے۔[1]
[1] جو یقینا عقل، شرع اور فطرت کے خلاف اور طبقہ خواتین پر ظلم ہے، مگر انہیں اس کا احساس تک نہیں ہے (ع۔ف۔س)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب