سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(227) ولادت سے تین دن پہلے خون شروع ہونا

  • 17834
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 825

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی عورت کو ولادت سے تین دن یا اس سے زیادہ پہلے ہی خون شروع ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے ۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فقہاء رحمۃ اللہ علیہم کا اس مسئلہ میں کہنا یہ ہے کہ اگر کسی عورت کو ولادت سے پہلے خون شروع ہو جائے اور تین دن سے زیادہ یہ کیفیت رہے تو یہ اندرونی خرابی کی وجہ سے ہے، خونِ نفاس نہیں ہے اور نہ اس کے لیے نفاس کا حکم ہے۔ اور کچھ نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ خواہ ولادت کی علامات بھی موجود ہوں۔ مگر یہ بات درست نہیں ہے۔بہرحال ان کی بات کا خلاصہ یہ ہے کہ دیکھا جائے کہ اس بارے یں عورت یا عورتوں کی عادت اور ان کا عرف کیا ہے، تین دن کی کوئی خاص خاصیت نہیں ہے نہ شرعا اور نہ عرفا۔ بلکہ جب اسے نفاس کی ابتدا محسوس ہو کہ یہ وہی خون ہے جو حمل کے ایام میں بطن میں رکا رہا تھا تو یہ نفاس ہی ہو گا، اور نفاس کے مقدمات بعض اوقات تین دن سے زیادہ بھی ہو سکتے ہیں جیسے کہ بعض واقعات سے ثابت ہوا ہے۔ لہذا اس مسئلے میں عرف (اور عادت) کی طرف رجوع کرنا زیادہ بہتر ہے بجائے اس کے جو اِن حضرات نے بلا دلیل مقید طور پر کہہ دیا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 220

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ