السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر عورت نے نفاس سے غسل کر لیا ہو اور چالیس دن گزر جانے کے بعد اسے پھر خون جاری ہو جائے، اور اسے یقین ہو کہ یہ نفاس ہی کا خون ہے، تو یہ عورت کیا کرے ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جہاں تک میں سمجھتا ہوں یہ عورت نماز روزے سے توقف کرے، کیونکہ صحیح بات یہی ہے کہ ایام نفاس کی کوئی حد نہیں ہے، اور یہ عورت مستحاضہ نہیں ہے۔ اگر اس کا خون واضح ہو اس میں میلا پن یا پیلا پن نہ ہو تو یہ توقف کرے اور اس کا حکم نفاس والا ہی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب