سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(220) نفاس کے دن مقرر نہیں

  • 17827
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 829

سوال

(220) نفاس کے دن مقرر نہیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا شوہر کے لیے جائز ہے کہ بیوی کے مرحلہ ولادت کے بعد چالیس دن پورے ہونے سے پہلے ہی اس سے ملاپ کر لے؟ اگر تیس پینتیس دنوں کے بعد جبکہ وہ پاک ہو چکی ہو یہ کام کر لے تو کیا اس پر کچھ لازم آئے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نفاس والی عورت کے کئی احوال ہیں:

ہاں، جائز ہے۔ تاہم علماء کہتے ہیں کہ چالیس دن پورے ہونے سے پہلے قربت کرنا مکروہ تنزیہی ہے (یعنی پرہیز بہتر ہے) بہرحال اگر یہ عمل ہو جائے تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور مکروہ تنزیہی میں وجہ یہ بتاتے ہیں کہ چونکہ وہ ابھی ابھی ولادت کے عمل سے گزری ہے اور اس کا جسم ابھی کامل طور پر اس قابل نہیں ہے حتیٰ کہ چالیس دن پورے ہو جائیں۔ تاہم اگر یہ عمل ہو جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہو گا بشرطیکہ وہ پاک ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 218

محدث فتویٰ

تبصرے