سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(219) نفاس والي عورت چالیس دن سے پہلے پاک ہو جائے تو نماز پڑھے؟

  • 17826
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 933

سوال

(219) نفاس والي عورت چالیس دن سے پہلے پاک ہو جائے تو نماز پڑھے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر عورت اپنے نفاس سے چالیس دنوں سے پہلے ہی پاک ہو جائے تو اس کے ساتھ مباشرت کا کیا حکم ہے، مثلا اگر وہ ولادت سے ایک ماہ بعد پاک ہو جاتی ہے اور نماز روزہ شروع کر دیتی ہے تو کیا شوہر اس سے قرابت کر سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نفاس والی عورت کے کئی احوال ہیں:

ہاں، جائز ہے۔ تاہم علماء کہتے ہیں کہ چالیس دن پورے ہونے سے پہلے قربت کرنا مکروہ تنزیہی ہے (یعنی پرہیز بہتر ہے) بہرحال اگر یہ عمل ہو جائے تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور مکروہ تنزیہی میں وجہ یہ بتاتے ہیں کہ چونکہ وہ ابھی ابھی ولادت کے عمل سے گزری ہے اور اس کا جسم ابھی کامل طور پر اس قابل نہیں ہے حتیٰ کہ چالیس دن پورے ہو جائیں۔ تاہم اگر یہ عمل ہو جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہو گا بشرطیکہ وہ پاک ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 218

محدث فتویٰ

تبصرے