السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نفاس کے دنوں مین شوہر کے لیے بیوی سے کیا کچھ حلال ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نفاس والی عورت کے کئی احوال ہیں:
ان دنوں میں شوہر کے لیے اس سے تلمذذ جائز ہے مگر شرمگاہ سے بچنا ضروری ہے (واجب) ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، بیان کرتی ہیں کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے حکم دیتے اور میں چادر باندھ لیتی اور پھر آپ میرے ساتھ لیٹ جاتے تھے جبکہ میں حیض سے ہوتی تھی۔‘‘( صحیح بخاری، کتاب الحیض، باب معاشرۃ الحائض، حدیث: 300۔ سنن الترمذی، کتاب الطھارۃ، باب ما جاء فی مباشرۃ الحائض، حدیث 132) مقصد یہ ہے کہ شرمگاہ کے علاوہ میں مباشرت جائز ہے۔ اور چالیس دن پورے ہونے سے پہلے، خواہ خون رک بھی جائے، جماع مکروہ ہے۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک یہ عمل ناپسندیدہ ہے۔ عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ان کی بیوی چالیس دن پورے ہونے سے پہلے ان کے قریب ہوئی تو انہوں نے اسے منع کر دیا۔ کیونکہ اندیشہ ہوتا ہے کہ مباشرت سے خون دوبارہ نہ شروع ہو جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب