السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صلوٰۃ العیدین میں تکبیرات ثناء سے پہلے کہنی چاہیے یا کہ ثناء کے بعد اور اس کے ساتھ ساتھ یہ فرمادیں کہ پہلی رکعت میں تکبیر اولیٰ بھی ان سات تکبیروں میں شمار ہو گی یا کہ نہیں قرآن وحدیث کے حوالہ سے وضاحت فرمائیں عین نوازش ہو گی شکریہ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(1) ثناء یا دعائے استفتاح تکبیرات عید سے قبل یا بعد دونوں طرح درست ہے کیونکہ حدیث میں ہے رسول اللہﷺ پہلی رکعت میں قراء ۃ سے پہلے سات اور دوسری رکعت میں قراء ۃ سے پہلے پانچ تکبیریں کہتے تھے۔(ابوداؤد۔الجمعة۔باب التکبیر فی العیدین)اور ’’قراء ۃ سے پہلے‘‘ کا لفظ دونوں صورتوں کو شامل ہے لہٰذا دونوں صورتوں میں سے جو بھی اختیار کر لی جائے درست ہے صاحب مرعاۃ المفاتیح نے اس بحث کے آخر میں نقل فرمایا : «أَيَّامَّا فَعَلَ کَانَ جَائِزًا» ’’جو بھی کرے جائز ہے‘‘
(۲) تکبیر تحریمہ سات تکبیروں میں شامل نہیں کیونکہ تکبیر تحریمہ نماز عید کے ساتھ مخصوص نہیں حدیث میں صلاۃ عید میں تکبیرات کا تذکرہ ہے پھر بیہقی اور دار قطنی کی بعض روایات میں تکبیر تحریمہ یا تکبیر نماز کے سوا کے لفظ بھی وارد ہوئے ہیں ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب